اسلام آباد پولیس میں تازہ بھرتیوں کیلئے عورتوں کیلئے مختص آسامیوں پر اب ٹرانس جینڈر بھی ملازمت حاصل کرسکے یعنی ایک انسان جو بائیولوجیکل طور پر مرد ہے لیکن نفسیاتی طور پر وہ خود کو عورت محسوس کرتا ہے تو وہ بغیر کسی پریشانی و بے فکری کے یہ ملازمت حاصل کرسکتا ہے کہاں ہے وہ خواتین جن کو اپنے حقوق کی فکر ستاتی رہتی ہے اور ہاں اس کا کریڈٹ جاتا ہے لبرل آئیڈیالوجی رکھنے والی نون لیگ، پیپلز پارٹی مفاد پرست مولانا فضل الرحمٰن اور ریاست مدینہ کا چورن بیچ کر لبرل قوانینِ رائج کرانے والی پارٹی تحریک انصاف کے قائد عمران خان کو
Transgender ki term bhi humaray country mein gult use ki ja rahi hy. According to them , jo bunda apnay app ko girl mahssoos kerta hay woh female ki seat p apply ker sakta hay, ais tarah sab males jhoot kahein gay k they feel like female (transgender) and apply for the females post. Yahan bhi corruption honay wali hay.
By the way, hum log har lahaz c tabhi kay dahnay p kerthay hein bus kisi ko pata ni lag raha k agay kia honay wala hay. Islam c doori humray masil ka haal ni hy but no one cares.
img source : Gender Dysphoria
ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کی بریت اور پاسپورٹ کی واپسی کا معاملہ ہو یا
خاتون جج کی توہین کے بعد غیر مشروط معافی مانگے بغیر چھٹی کے روز عدالت کھول کر عمران خان کو ریلیف ملنا ہو
ہماری عدلیہ اشرافیہ کی خدمت میں مسلسل مصروف ہے
دونوں کے ہی نزدیک خود کو ملنے والا ریلیف انصاف کی جیت ہے جبکہ مخالف کو دیا جانے والا ریلیف انصاف کا قتل
خان صاحب درست کہتے ہے عدالتیں طاقتوروں کیلئے ہیں
Is bill ky mutabiq baqaida hospitals bnaye jaen gy. Log operations ky zarye bhi khud ka gender tabdeel kar sken gy.
Incredible...!
اب مزے کی بات یہ ہے کہ و قانون پہلے سے ہے اس میں ایسا کوئی ذکر نہیں کہ شناخت کی تبدیلی کیلئے آپ کو آپریشن کروانا پڑے گا نا ہی کسی رپورٹ کی ضرورت ہے بس کسی نے بھی اتنا کہنا ہے کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں مرد نہیں عورت ہو یا اس کا الٹا اور آپ کو وہ شناخت مل جائے گی
تو یہ ایک بہت بڑی خامی ہے اور ان ترامیم کو مسلسل ریجیکٹ کیا گیا اور اس کے بعد آج انھی ترامیم اور کچھ نئی باتوں کو لیکر ایک نیا قانون جماعت اسلامی نے سینیٹ میں پیش کیا ہے خنثی ایکٹ کے نام سے جو کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے